آج چھ سال بیت گئے۔ ان مقاصد تک پہنچ ہی نہیں پائے جو سوچ کر ویب کا آغاز کیا تھا
اچھے لکھنے والے کہاں سے لائے جائیں۔۔۔سائنسدان صرف ریسرچ پیپر لکھنا چاہتے ہیں۔ عوام الناس کے لئے لکھنے کا کیا فائدہ؟
لوگ اخبار میں چھپواتے ہیں ویب پر چھاپنے کا کیا فائدہ؟
زرعی یونیورسٹی کے طالب علموں کے لئے ایک زرعی مضمون لکھنے کے مقابلے کا انعقاد کیا مگر ناکام رہے۔۔۔ایک پروفیسر صاحب کا کہنا ہے کہ لکھنے والے لوگ اب پیدا ہی نہیں ہوتے ۔۔۔یہ تو کاپی پیسٹ کی پیداوار ہیں؟
ہمارے پیاری ایگری ہنٹ پر بے شمار سائبر حملے بھی ہوئے۔ جس کے نتیجے میں ہم نے کافی نقصان بھی اٹھایا۔ مگر آج ہم دوبارہ اس کو اپنے پاوں پر کھڑا کرنے کی کوشش میں غلطاں اور پیچاں ہیں۔۔۔۔
احباب کی طرف نگاہیں ہیں کہ زراعت کے متعلق اچھی اچھی تحاریر سے نوازیں۔۔۔
ہماری ویب ملاحظہ ہو
ایگری ہنٹ ویب
اگر فیس بک پر پسند کرنا چاہیں تو لنک یہ رہا
ایگری ہنٹ فیس بک